24-Jan-2025 لیکھنی کی کہانی - مزاحیہ شاعری
طرحی غزل بر زمین استاد ابراہیم ذ
مزے سے ہم بھی پڑوسن سے دو بہ دو کرتے
کنوارے ہوتے تو دن رات ہائے ہو کرتے
پتہ یہ ہوتا اگر باپ ہے ترا غنڈہ
قسم خدا کی نہ ہم تیری آرزو کرتے
طلاق ہوتی نہیں صرف چار ہفتوں میں
نکاح پڑھنے سے پہلے اگر وضو کرتے
وزیر ہو بڑا افسر ہو جج ہو فوجی ہو
کسی کو دیکھا نہیں بیویوں سے چو کرتے
مشاعروں سے ملا کیا ہے آج تک ہم کو
کماتے لاکھوں مزارات پر جو چھو کرتے
کبھی کے معتقد میر ہو گئے ہوتے
کبھی کو زور لگا کر اگر کبھو کرتے
لگاتے کفر کا فتویٰ یہ مفت میں مفتی
خلافِ شرع اگر تجھ سے کرتے
مشاعرے نہیں ہوتے بنا ہمارے کہیں
تباہ ہم بھی جو غزلوں کی آبرو کرتے
ہے غلط فوزیہ سے لڑتی ہے
یہ دعا ہر بلا سے لڑتی ہے
دو نکاحوں کا فائدہ یہ ہے
اہلیہ اہلیہ سے لڑتی ہے
شاعری خود بخود اترتی ہے
آنکھ جب شاعرہ سے لڑتی ہے
زندگی کا مزاج ہے ایسا
مجھ سے یہ ابتدا سے لڑتی ہے
صبح لڑتی ہے طاہرہ سے وہ
شام کو عارفہ سے لڑتی ہے
ہوش والے خدا سے ڈرتے ہیں
بے خودی پر خدا سے لڑتی ہے